جس دیس میں آٹے چینی کا
بحران فلک تک جا پُہنچے
جس دیس میں بجلی پانی کا
فقدان حَلق تک جا پُہنچے
جس دیس سے ماؤں بہنوں کو
اغیار اٹھا کر لے جائیں
جس دیس سے قاتل غنڈوں کو
اشراف چُـھڑا کر لے جائیں
جس دیس کی کورٹ کچہری میں
انصاف ٹکوں پر بکتا ھو
جس دیس کا منشی قاضی بھی
مجرم سے پوچھ کے لکھتا ھو
جس دیس کے چپے چپے پر
پولیس کے ناکے ھوتے ھوں
جس دیس میں جان کے رکھوالے
خود جانیں لیں معصوموں کی
جس دیس میں حاکم ظالم ھوں
سسکی نہ سنیں مجبوروں کی
جس دیس کے عادل بہرے ھوں
آہیں نہ سنیں معصوموں کی
جس دیس کی گلیوں کوچوں میں
ہر سمت فحاشی پھیلی ھو
جس دیس میں بنت حوا کی
چادر بھی داغ سے میلی ھو
جس دیس کے ہر چوراہے پر
دو چار بھکاری پھرتے ھوں
جس دیس میں روز جہازوں سے
امدادی تھیلے گرتے ھوں
جس دیس میں غربت ماؤں سے
بچے نیلام کراتی ھو
جس دیس میں دولت شرفاء سے
نا جائز کام کراتی ھو
جس دیس کے عہدیداروں سے
عہدے نہ سنبھالے جاتے ھوں
جس دیس کے سادہ لوح انساں
وعدوں پہ ہی ٹالے جاتے ھوں
اس دیس کے ہر اک لیڈر پر
سوال اٹھانا واجب ھے
اس دیس کے ہر اک حاکم کو
سولی پہ چڑھانا واجب ھے
Brilliant Poetry by Brilliant Poet
ReplyDelete